![]() |
یوں ٹوٹے ہیں سہارے کیا بتاؤں ۔ تذکیر اظہر |
یوں ٹوٹے ہیں سہارے ، کیا بتاؤںمیں گھبراہٹ کے مارے کیا بتاؤں
مرے سب یار تیرا پُوچھتے ہیں بتا مُجھ کو اے پیارے! کیا بتاؤں
تری آنکھوں پے ہی اٹکا ہوا ہوںترے ہونٹوں کے بارے کیا بتاؤں
کسی کے چھوڑ جانے سے کسی کوجو ہوتے ہیں خسارے کیا بتاؤں
جُدائی میں تمھاری ، آسماں پردِکھے ہیں دِن میں تارے کیا بتاؤں
محبّت جیتنے کی حرص میں یارجو میں نے لوگ ہارے کیا بتاؤں
ہمارے رونے سے تذکیرؔ واللّٰہکُھلے ہیں بھید سارے کیا بتاؤں
تذکیرؔاظہر
0 Comments