مجھے خدشات نے الجھا دیا ہے ۔ عابد معروف مغل

مجھے خدشات نے الجھا دیا ہے ۔ عابد معروف مغل
مجھے خدشات نے الجھا دیا ہے ۔ عابد معروف مغل 

 

غزل

مجھے خدشات نے اُلجھا دیا ھے

تیری ہر بات نے اُلجھا دیا ھے


چلا تھا حوصلہ منزل کا لے کر

کسی کی مات نے الجھا دیا ہے


میرے سچ بولنے پر سب خفا ہیں

مجھے اس بات نے الجھا دیا ہے


تیری عادات سب سے مختلف ہیں

انہی عادات نے الجھا دیا ہے


اجالے ڈھونڈنے نکلا تھا کوئی

اندھیری رات نے الجھا دیا ہے


تیری آنکھوں میں جو برسات دیکھی

اسی برسات نے الجھا دیا ہے


مقدر میں بھی میرے گردشیں تھیں

مجھے حالات نے الجھا دیا ہے

Post a Comment

0 Comments